انہیں تنقید کی پرواہ نہیں ، ریاست مالک نہیں عوام کی کفیل بنے, چیف جسٹس آف پاکستان
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اہم کیسز کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی،، صاف پانی وناقص اشیاکی فروخت کیخلاف ازخودنوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ،، یہ انسانوں کی صحت کامعاملہ ہے ،، سب معاملات کی ذمہ داری صوبے کے چیف ایگزیکٹو پر عائد ہوتی ہے، وزیراعلیٰ پیش ہوکر وضاحت دیں،، چیف سیکرٹری نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ بادشاہی مسجد میں ایک تقریب میں مصروف ہیں،، چیف جسٹس نے شہباز شریف کو اتوار کی صبح گیارہ بجے پیش ہونے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کو مچھلی اور حلوہ پوری کی مشہور دکانوں پر چھاپے مارنے کا بھی حکم دے دیا،، ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس میں عدالت نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ،، انہیں کسی تنقید کی پرواہ نہیں ،، ریاست مالک نہیں عوام کی کفیل بنے،، عدالتیں فیصلہ کرتی ہیں تو کہا جاتا ہے کہ جاﺅ عمل درآمد بھی جج سے کراﺅ،، انہوں نے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ ڈاکٹرعاصم کو تمام پیشیوں پر موجود رہنے کی ہدایت کردی، چیف جسٹس نے ایل ڈی اے سٹی سوسائٹی ایکوائر کرنے پر بھی از خود نوٹس لے لیا،، عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے سے ایکوائر کی جانے والی اراضی کی تفصیلات طلب کرلیں۔