ہمارے ہوتے الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے, آزاد عدلیہ جمہوریت اور ملکی بقا کے لیے ضروری ہے, وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس کے درمیان مکالمہ
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار،،جسٹس منظور احمد ملک اورجسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے اتوار کی چھٹی کے روز بھی کیس کی سماعت کی،، عدالتی حکم پروزیر اعلی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے،،چیف جسٹس نے وزیر اعلی سے استفسار کیا کہ آپ نے پنجاب میں دس سال حکومت کی مگر ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور پانی کی فراہمی اور نکاس کی حالت درست نہیں ہے، جس پر وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہاکہ میں عدالتی فیصلوں کی تحسین کرتا ہوں، آزاد عدلیہ جمہوریت اور ملکی بقا کے لیے ضروری ہے،میں بھی انسان ہوں، غلطی کر سکتا ہوں،، میں صوبے کے عوام کی خدمت کے لیے پوری کوششیں کر رہا ہوں، چیف جسٹس نےکہا کہ آپ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے ہوتے الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے، اگر آپ کی جماعت انتخابات جیتتی ہے تو آپ کی جماعت کو آپ کو وزیر اعظم لانے کے لئے غور کرنا چاہئیے،،فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ دو دن پانی اورصحت سے متعلق کیسوں کی سماعت کی لیکن ماحولیات اور صحت کے معاملے پر ہم مطمئن نہیں ہیں،اگر آپ تیار ہیں تو کیوں نہ اکٹھے جا کر ابھی ہسپتالوں میں صحت عامہ کی سہولیات کا جائزہ لیں،،وزیر اعلی پنجاب نے چیف جسٹس سے کہا کہ تین ہفتے دیں پانی کے مسئلے کے حل کے لئے پورا پلان تیار کر کے عدالت میں پیش کریں گے،،جس پر عدالت نے وزیر اعلی پنجاب کو صاف پانی کی فراہمی اور راوی میں آلودہ پانی گرائے جانے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی