پاکستان ریلوے اور پی ایس او کے درمیان تیل کی ترسیل کا معاہدہ طے پاگیا۔
پاکستان ریلوے اور پی ایس او کے درمیان تیل کی ترسیل کا معاہدہ طے پاگیا ہے ۔ اسلام آباد میں ہونے والی تقریب میں پاکستان ریلوے اور پی ایس او کے نمائندوں نے معاہدے پر دستخط کئے ۔ اس موقع پر وزیر پٹرولیم،وزیر ریلوے اور وزیرمملکت پیٹرولیم جام کمال بھی موجود تھے ۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معاہدے سے پی ایس او اور ریلوے کو فائدہ ہوگا۔ کوشش رہی ہے کہ پی ایس او کو بہتر ادارہ بناناجائے جبکہ وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ آج کا دن دونوں اداروں کیلئے اہم اور خوشگوار ہے ۔ یہ مسئلہ کافی عرصے سے چلا آرہا ہے جو اب حل ہوا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریلوے کی طرح پی ایس او بھی کامیاب ادارہ ہو خاقان عباسی جب ادارہ پیٹرولیم میں آئے تو اس وزارت کی کارکردگی پر گراں قدر اضافہ ہوا پاکستان کی ترقی میں اس وزارت کی بہت اہمیت ہے ۔ دیانت دار لوگوں کو اس کیلئے بہت زور لگانا پڑاکیونکہ نیچے ایک مافیا بھی موجود تھا جو یہ چاہ رہے تھے کہ آئل کی سپلائی صرف ٹینکرز کے ذریعے جائے ٹرین کے ذریعے نہیں ۔ آپ کی منیجمنٹ کو سراہتے ہیں کہ آپ کے لوگوں نے خاقان عباسی کی قیادت میں یہ بیڑااٹھاکہ آپ اپنے ادارے کو ہر طرح کی خرابی سے پاک کریں گے اور آپ نے ہمیں یہ موقع فراہم کیا کہ ہم آپ کو آئل ٹرینز دیں جس کی تعداد اب بڑھ چکی ہے اور ہم اب 5آئل ٹریننر چلانے کیلئے قابل ہیں ۔ اسی سے یہ فائدہ ہو رہا ہے کہ آئل کی براہ راست فراہمی ممکن ہورہی ہے ۔ مطلوبہ مقامات پر روڈ ٹرانسپورٹ کی نسبت اس کے کرائے کم ہیں اور اس میں چوری یا ملاوٹ کا خدشہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے ۔ لیوبریکنٹس کا بڑاسپلائرپہلے بھی پی ایس او ہی تھا مگر مجھے سمجھ نہیں آئی تھی کہ ریلوے کا کیا نظریہ ہے کہ وہ معاہدہ کرنے کیلئے کیوں گریزاں تھے ۔ یاد رہے کہ یہ معاہدہ اداروں کی خوشحالی اور استحکام کا باعث بنے گا۔