سائنس دانوں کے مطابق یہ لیزر ایکس رے اتنی طاقتور ہے کہ اس کے ذریعے ایٹموں کے درمیان تعامل اور کیمیائی عمل کا جائزہ لینا بھی ممکن ہو گا۔
اس بڑے پراجیکٹ کے ذریعے لیزر شعاعوں کو ستائیس ہزار فی سیکنڈ کی شرح سے استعمال کرنے کے قابل بنایا گیا ہے اور اس کے لیے زیر زمین تین سے چار کلومیٹر طویل ایک سرنگ تعمیر کی گئی ہےاس طاقت ور لیزر ایکس رے کے ذریعے دنیا بھر کے محقیق کی ٹیمیں وائرس کے اندر کی تفصیلات اور مالیکیولز میں ہونے والے عوامل کو دیکھ سکیں گی
اس لیزر مشین کے ذریعے بیماریوں کو سمجھنے اور ان کے بہتر علاج کے لیے راہ ہموار ہو گی جبکہ ساتھ ہی ساتھ مادے میں ہونے والے توڑ پھوڑ کے عمل کو بھی باریکی سے دیکھا جا سکے گا۔