امریکی سائنسدانوں نے سٹم سیل ٹیکنالوجی سے انسانی پٹھے تیار کر لئے۔
امریکی سائنسدانوں نے سٹم سیل ٹیکنالوجی سے انسانی پٹھے تیار کر لئے جس کو مستقبل میں پٹھوں کی بیماریوں کے علاج کے لئے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ڈیوک یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینا نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے پہلی بار لیبارٹری میں بالغ جلد اور بلڈ سیلز کو استعمال کرتے ہوئے انسانی پٹھے تیار کر لئے ہیں جو نشوونما بھی پاتے ہیں۔سائندانوں نے اسے ”انڈیوس پلری پوٹنٹ سٹم سیلز“کا نام دیا ہے جو قدرتی طور پر بیضہ دانیوں کے خلیوں سے مشابہ ہیں اوریہ کسی بھی دوسرے انسانی خلیئے میں تبدیل ہو سکتے ہیں،اسی وجہ سے یہ ”مسلز سیلز“بھی بن جاتے ہیں جو قدرتی انسانی پٹھوں کی طرح نشوونما پا سکتے ہیں۔سائنس جرنل نیچر کمیونیکیشن میں شائع اس مطالعے کے مطابق ان انسانی پٹھوں کو لیب میں ”یونیک سیل کلچر کنڈیشنز“ میں بنایا گیا اوراس کے لئے خصوصی تھری ڈی سانچا بنایا گیا جس میں ان پٹھوں کی نشوونما کو جانچا گیا اور اخذ کیا گیا کہ یہ پٹھے زیادہ تیزی بڑھتے ہیں۔ان مسلز فائبرز کو چوہیا کو لگایا گیا جو تین ہفتے زندہ رہی اور اس کے یہ پٹھے ٹھیک کام کرتے رہے تاہم وہ قدرتی پٹھوں کی طرح مضبوط ثابت نہیں ہوئے تاہم سائنسدانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ مزید تجربات سے لیبارٹری میں مخلتف اقسام کے پٹھے بڑی تعداد میں تیار کئے جا سکیں گے جو بیمار انسانوں کے لئے زندگی کی امید بن سکیں گے۔