میانمارکی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد، اور اجتماعی قتل کے واقعات سے خود کو بری الذمہ قراردیدیا
میانمارمیں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ظلم کی انتہا ہوگئی ،، لیکن اب میانمارکی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد، اور اجتماعی قتل کے واقعات سے خود کو بری الذمہ قراردیدیا،، جبکہ سوچی کی ہٹ دھرمی بھی برقرار ہے،، کہتی ہیں کہ روہنگیا کے خلاف کوئی زیادتی نہیں کی گئی ، دنیا نے بات کو بڑھا دیا ، ادھر نام نہاد تحقیقات میںبرمی فوج نے رونگیا کے قتل، ان کے گھروں کو جلانے، عورتوں سے زیادتی اور سامان چرانے کی تردید کر دی ہے،اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج کو اجتماعی زیادتی اور انسانیت کے خلاف دیگر جرائم کا مرتکب قرار دیا تھا،، کئی ممالک کا بھی کہناہےکہ روہنگیا مسلمانوں کو نسل کشی جیسی صورتحال کا سامنا ہے ،میانمار کی انتظامیہ اور فوج کو حالات کی ذمہ داری قبول کرنا ہوگی، جنرل مونگ سوئے رخائن میں عسکریت پسندی کے خلاف نام نہاد آپریشن کا انچارج تھا،میانمار فوج کے منظم جرائم کی تصدیق بنگلادیش میں پناہ گزین کیمپوں کے دورے کے بعد کی گئی
کل امریکی وزیرخارجہ کا بھی میانمار میں دورے کا امکان ہے