افغانستان میں امن کےلئے امریکا اور پاکستان میں بات چیت کا عمل جاری رہنا ضروری ہے۔
امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن سینیٹر ریڈ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کےلئے امریکا اور پاکستان میں بات چیت کا عمل جاری رہنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی ہے جو افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور جنوبی ایشیاءکے لئے نئی امریکی حکمت عملی کے بارے میں پاکستان کے موقف سے امریکی سینیٹرز کو آگاہ کرنے کے لئے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ سینیٹر ریڈ سینیٹ کی فنڈز کے استعمال ‘بینکنگ ‘ ہاﺅسنگ اور اربن افیئرز کی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے امریکی سینیٹر ریڈ کو بتایا کہ پاکستان نے قبائلی اور سرحدی علاقہ جات سے تمام عسکریت گروپوں کا صفایا کردیا ہے اور دہشت گردی کی لہر پر موثر طور پر قابو پالیا ہے اور سیکورٹی صورتحال میں بہتری آنے سے ملک کی معیشت میں تیزی لانے کی کوششوں میں بڑی مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کی معیشت کو ابھرتی ہوئی معیشت کا اعتراف کیا جارہا ہے اور ملک کی سیکورٹی صورتحال میں بہتری آنے سے امریکا کے کاروباری شعبے سمیت سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے زور دیکر کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے قیام کےلئے امریکا کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہاں ہے کیونکہ افغانستان میں عدم استحکام جاری رہنے کی صورت میں پاکستان کی معیشت اور سیکورٹی کامیابیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ انہوں نے افغانستان کے اندر ان غیر حکومتی علاقوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا جن کو دہشت گرد عناصر پاکستان پر حملوں کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ امریکی سینیٹر رڈ نے سفیر اعزاز چوہدری کی دی گئی بریفننگ کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین مسلسل مذاکراتی عمل افغانستان میں امن کے قیام کے لئے بہت ضروری اور اہم ہے۔