موجودہ صورتحال میں کسی بھی لمحے جوہری جنگ شروع ہوسکتی :شمالی کوریا اقوام متحدہ کے سفیر
شمالی کوریا کے نائب اقوام متحدہ کے سفیر نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کو خبردار کیا ہے کہ کوریائی جزائر پر بحران 'ٹچ اور جانے والے نقطہ پر پہنچ گیا ہے اور جوہری جنگ کسی بھی لمحے ہوسکتی۔کم انو رونگ نے کہا کہ شمالی کوریائی ایشیا کی رپورٹوں میں امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا کا واحد انتہائی اور براہ راست ایٹمی خطرہ ہے.انہوں نے واشنگٹن پر الزام لگایا کہ 'خفیہ آپریشن ہماری مقصد کے خاتمے کا مقصد ہے' اور اپنے ملک کے جوہری ہتھیار کا دفاع، بحران کے دل میں، اپنے دفاع کے طور پر.اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کی غیرملکی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ نائیکس پیونگونگانگ کی 'قیمتی اسٹریٹجک اثاثہ ہیں جو کسی بھی چیز کے لۓ تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے.اس کے علاوہ شمال کے سابق بیانات کے ساتھ، انہوں نے خبردار کیا کہ 'پورے امریکہ کا مرکزی میدان ہمارے فائرنگ کے سلسلے میں ہے اور اگر امریکہ ہمارے مقدس علاقے پر بھی ایک انچ پر حملہ کرنے کی ہمت رکھتا ہے تو یہاس کو دنیا کے کسی بھی حصے میں ہماری سزا سے بچنے نہیں دے گی
امریکی اور جنوبی کوریا کی مشترکا جنگی مشقوں پر شمالی کوریا نے شدید ردعمل دیتے ہوئے جوہری جنگ کی دھمکی دے دی
جزیرہ نما کوریا کی سمندری حدود میں امریکا اور جنوبی کوریا کی بحری جنگی مشقیں جاری ہیں،، جس پر شمالی کوریا کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے، اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے نائب مندوب کم ان ریونگ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کسی بھی لمحے جوہری جنگ شروع ہوسکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا واحد ملک ہے جسے انیس سو ستر سے انتہاپسند اور جوہری خطرہ قرار دیا جارہا ہے،، ملکی دفاع کیلئے شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کا پورا حق ہے،، شمالی کورین مندوب نے کہا کہ پیانگ یانگ حکومت کسی بھی دباؤ میں آکر اپنے میزائل اور جوہری پروگرام پر مذاکرات نہیں کرے گی،، امریکا کو اپنی خفیہ کارروائیوں میں جلد ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا،