دنیا میں تنقید کا بد ترین نشانہ بننے والی آنگ سان سوچی نے آخر کارہار مانتے ہوئے بنگلہ دیش کے ساتھ روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کا معاہدہ طے کر لیا
روہنگیا مسلمانوں پر تاریخ کا بدترین ظلم جاری ہے ،، ہزاروں افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ لاکھوں کو ملک سے نکال دیا گیا ،، امن کی نام نہاد رکھوالی آنگ سان سوچی پرایسی تنقید ہوئی کہ وہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہی ،، اوراب دنیا کا دباؤ کام کرنے لگا ،، میانمارنے آخر کار بنگلہ دیش کے ساتھ روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کا معاہدہ کر لیا،، جس کے بعد روہنگیا کے ملک واپسی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں،، سپر پاور امریکا کی جانب سے رواں ہفتے معاملے کو واضح طور پر ’نسل کشی‘ قرار دیا گیا تھا، جبکہ میانمار کی حکومت کو مہاجرین کے تنازع پر عالمی دباؤ کا سامنا تھا،، رواں سال اگست میں میانمار کی مغربی ریاست رخائن میں کشیدگی اور فوجی کریک ڈاؤن کے بعد 6 لاکھ 20 ہزارسے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کرگئے تھے،دونوں ممالک کے درمیان روہنگیا مسلمانوں سے متعلق معاہدے کی امیدیں پوپ فرانسس کے میانمار اور بنگلہ دیش کے دوروں کے بعد روشن ہوئی