امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے پاکستان پہنچنے سے پہلے ہی ڈو مور کے مطالبے کرنے شروع کردیے
اپنے اچانک دورہ افغانستان کے دوران امریکی وزیر خارجہ بگرام ایئر بیس بھی گئے، جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ، یہ پاکستان کے اقدامات پر منحصر ہے کہ وہ افغانستان کے استحکام کیلئے کس حد تک ضروری اقدامات اٹھاتا ہے،، کیونکہ اسی صورت میں ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت دی جا سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھنی ہوگی اور ضروری اقدامات اٹھانا ہوں گے،، ریکس ٹلرسن نے افغان طالبان کو بھی حکومت کا حصہ بننے کی بھی پیشکش کردی، اور کہا کہ طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ یہ بتانے کیلئے جاری رہے گی کہ وہ لڑ کر کبھی بھی نہیں جیت سکتے،، طالبان میں بہت سی آوازیں ایسی بھی اٹھ رہی ہیں جو اپنے بچوں کو جنگ میں نہیں جھونکنا چاہتیں،، اس لیے ہم ایسے لوگوں کو مذاکرات کے ذریعے حکومت کا حصہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،، امریکی وزیر خارجہ افغانستان کے اچانک دورے کے بعد سرپرائز وزٹ پر عراق پہنچ گئے ہیں،،وہ آج ایک روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے