طبّی طور پر انسان کی موت واقع ہونے کے کچھ دیر بعد بھی دماغ کام کرتا رہتا ہے اور مرنے والے شخص کو معلوم ہوتا ہے کہ وہ مرچکا ہے: ڈاکٹر سام پارنیا
نیویارک کے لینگون اسکول آف میڈیسن کے ڈائریکٹر برائے انتہائی نگہداشت ڈاکٹر سام پارنیا کا کہنا ہے کہ طبّی طور پر انسان کی موت واقع ہونے کے کچھ دیر بعد بھی دماغ کام کرتا رہتا ہے اور مرنے والے شخص کو معلوم ہوتا ہے کہ وہ مرچکا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ انسانی جسم میں زندگی کے تمام آثار ختم ہونے کے بعد بھی انسانی شعور کچھ دیر تک فعال رہتا ہے۔ جب ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ مریض مرچکا ہے تو وہ یہ الفاظ بھی ممکنہ طور پر سن رہا ہوتا ہے۔
ڈاکٹر سام پارنیا اورانکی ٹیم ایسے مریضوں پر تحقیق کر رہی ہے جنہیں دل کے دورے کے بعد ڈاکٹرز نے مردہ قرار دیا تاہم بعد میں ان کو بچا لیا گیا۔ تحقیق میں شامل چند لوگوں کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے جب انہیں مردہ قرار دیا تو انہیں معلوم تھا کہ ان کے اردگرد کیا ہو رہا ہے۔ طبی عملے نے بھی مریضوں کے بیانات کی تصدیق کی ہے۔ ڈاکٹرسام پارنیا اس بات پر بھی تحقیق کر رہے ہیں کہ انسان جان کنی کے وقت کیسا محسوس کرتا ہے۔