شمالی کوریا کی جانب میزائل کا یہ تجربہ پیر کی صبح کیا گیا: جاپان
جاپان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب میزائل کا یہ تجربہ پیر کی صبح کیا گیا، جو ملک کے مشرقی علاقے سے گزرتا ہوا سمندر میں جا گرا۔ جاپان کی حکومت نے میزائل کو مار گرانے کی کوشش نہیں کی،،یہ پہلی مرتبہ ہے کہ شمالی کوریا نے میزائل جاپان کی فضائی حدود سے گزارا ہے،میزائل گزرنے سے شہر میں سائیرن بجنے لگے اور لوگوں سے کہا گیا کہ وہ تہہ خانوں میں چلے جائیں، مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق میزائل اپنے ہدف تک پہچنے سے پہلے ہی تین ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔ پچھلے ہفتے ہی شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے تین تجربے کیے تھے،جاپان کے وزیراعظم شینزو ابے نے کہا ہے کہ اُن کا ملک اپنی عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہا ہے، دوسری جانب جاپان کی کابینہ کے چیف سیکریٹری نے حالیہ تجربے کوغیر مثالی اور گہرا خطرہ قرار دیا۔ ادھر امریکی محکمۃ دفاع پینٹگان کا کہنا ہے کہ حالیہ تجربہ امریکہ کے لیے خطرہ نہیں ہے اور امریکی افواج اس کے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کر رہی ہیں دوسری جانب جاپانی وزیراعظم نے امریکی صدر ڈانلڈ ٹرم کو ٹیلی فون، دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا پر دباؤ بڑھانے پر اتفاق کیا
شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ کرلیا ، جاپانی حکومت نے دعویٰ کیا ہےکہ شمالی کوریا کا میزائل جاپان سے گزرا ہے جو کہ تشویش ناک عمل ہے ، شمالی کوریا اپنی حرکتوں سے باز رہے،، اور صورتحال خراب کرنے کی کوشش نہ کرے
شمالی کوریا کا جنگی جنون کم نہ ہوا اور بلیسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ کر ڈالا ،، جاپانی حکومت نے دعویٰ کیا ہےکہ شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل اس کی فضائی حدود سے گزرتا ہوا سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا، جس کے بعد جاپانی وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کی، اوردونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا پر دباؤ بڑھانے پر اتفاق کیا ،، جاپان کی حکومت نے میزائل کو مار گرانے کی کوشش نہیں کی،،یہ پہلی مرتبہ ہے کہ شمالی کوریا نے میزائل جاپان کی فضائی حدود سے گزارا ہے، اس پر جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا بے شک خطے کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے ، شمالی کوریا اپنی ان حرکتوں سے باز رہے ،، میزائل گزرنے سے شہر میں سائیرن بجنے لگے اور لوگوں سے کہا گیا کہ وہ تہہ خانوں میں چلے جائیں، مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق میزائل اپنے ہدف تک پہچنے سے پہلے ہی تین ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔