احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے،صادق و امین کا فیصلہ وہ کررہے ہیں جنہوں نے آمروں سے حلف لیا، سابق وزیراعظم نواز شریف
کوئٹہ میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کےجلسے سے خطاب کرتے ہوئےنواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نے مجھے نکالنے کا فیصلہ مسترد کر دیا،،،بہترین ہیرے چنے گئے اور جے آئی ٹی بنائی گئی،ایک ہی بنچ نے بار بار فیصلے کئے،،پی سی او کے تحت حلف لینے والے اور ڈکٹیٹروں کو تحفظ دینے والے کہہ رہے ہیں نواز شریف صادق اور امین نہیں، انہوں نے کہا مائنس کا بہانہ نہ ملا تو تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کر دیا، عوام پلس کردیں تو کوئی مائنس نہیں کر سکتا،جب پیسہ نہیں کھایا تو کیسےایک وزیراعظم کو بے دخل کرسکتے ہو،کرپشن کرتا تو فیصلہ تسلیم کر کے گھر چلا جاتا, نواز شریف نے کہا ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کو آج تک کسی نے کیوں نہیں پوچھا، عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا الیکشن میں ناچنے گانے والے فارغ ہو جائیں گے، شہباز شریف کی میٹرو بس کو جنگلہ بس کہنے والاکرکٹر خان پشاور میں وہی منصوبہ لا رہے ہیں, نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو ہی پاکستان ترقی کرے گا،اس صوبے کےلوگ سچے اور کھرے ہیں،،کوئٹہ والوں میں قانون کی حکمرانی کوٹ کوٹ کر بھری ہے جوہرآزمائش اورمشکل میں پورے اترے ہیں