مسلم لیگ ن نے نظرثانی پٹیشن کے تفصیلی فیصلے میں سپریم کورٹ کےججز کے ریمارکس کو انتہائی نامناسب قرار دے کر مسترد کردیا
اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مریم نواز،راجہ ظفر الحق،خواجہ سعد رفیق، چوہدری نثار، پرویز رشید،خواجہ آصف،،مریم اورنگزیب سمیت پارٹی کے مرکزی رہنماوں نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیاجس میں پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے قائد کے بارے میں جو کچھ کہا گیا وہ کسی بھی سطح کی عدالتی زبان کےمعیار پرپورانہیں اترتا۔بینچ نے ماتحت عدالتوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی اور نواز شریف کیخلاف توہین آمیز جملے استعمال کئے گئے،نظرثانی اپیل پرپانچ رکنی بینچ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،،اعلامیہ میں کہا گیا کہ قوم جانتی ہے راہبری کرنے والوں نے ہی پاکستان بنایا،،، ملک کو ایٹمی طاقت بنایا،سوال راہبری کا نہیں منصفی کا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ ستر برس کے دوران قافلے کیوں لٹتےرہے اور کن راہزنوں نے لوٹے، قافلے اس لیے لٹے کہ راہزنوں کے ہاتھ پر بعیت کی گئی، راہزنوں سے وفاداری کے حلف اٹھائے گئے، راہزنوں کی راہزنی کو جواز فراہم کرنے کے لیے نظریہ ضروت ایجاد کیے گئے، راہزنوں کو آئین سے کھیلنے کے فرمان جاری کیے گئے،، اعلامیہ میں عدالت کی جانب سے لکھے گئے شعر کا جواب بھی شعر سے دیا گیا۔ اور کہا گیا کہ تو ادھر ادھر کی بات نہ کریہ بتا قافلہ کیوں لٹا مجھے راہزنوں سے گلہ نہیں تیری ’منصفی‘ کا سوال ہے