جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بطور چئیرمین نیب عہدے کا چارج سنبھال لیا
چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے اپنے عہدے کا چارج سھنبال لیا، نیب ہیڈ کوارٹرز میں ان کے استقبال کیلئے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا، نیب کے تمام ڈی جیز اور سئنیر سٹاف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، جس کے بعد جسٹس ریٹارئرڈ جاوید اقبال کو افسران اور عملے کا تعارف کرایا گیا، چئیرمین نیب نے ڈی جیز کے ساتھ مختصر اجلاس کی صدارت بھی کی۔ اس موقع پر چئیرمین نیب کو نیب سے متعلق امور اور اہم ریفرنسز پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی، چئیرمین نیب کا تقرر حکومت اور اپوزیش کی باہمی مشاورت سے کیا گیا ہے،سابق چئیرمین نیب قمر زمان چوہدری دس اکتوبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے تین نومبر دو ہزارسات میں سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سےایمرجنسی کے نفاذ کے موقع پر پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کر دیا تھا،وہ ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال یکم اگست 1936 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے،،گریجویشن کے بعد لاہور منتقل ہوئے ،1968 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا اور 1970 میں پنجاب یونیورسٹی سے ہی پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا، مزید تعلیم کے لئے آسٹریلیا چلے گئے،1971 میں واپس کوئٹہ آئے اور 1971 میں بلوچستان ہائیکورٹ میں پبلک پراسیکیوٹر کی حیثیت سےذمہ داریاں سنبھالیں،1982میں سیشن جج تعینات ہوئے،1990 میں رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ مقرر ہوئے،1993 میں بلوچستان ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج بنے ، 1995 میں انہیں مستقل جج تعینات کر دیا گیا، 4فروری 2000 کو بلوچستان ہائی کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا گیا، 9 مارچ 2007 کو سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو عہدے سے ہٹا کر انہیں قائم مقام چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا گیا ، 3نومبر 2007 کو جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کے موقع پر پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا،تاہم 1999 میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے انہوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا،جاویداقبال نومبر 2007 میں پرویز مشرف کیجانب سے لگائی گئی ایمرجنسی کوغیرقانونی قرار دینے والے سپریم کورٹ کے بینچ میں شامل تھے، جاوید اقبال ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ بھی رہے