فاٹااصلاحات بل واپس لینےپراپوزیشن کا قومی اسمبلی سے واک آوٹ, تحریک انصاف نےوزیراعظم کی جانب سےپارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے قومی اسمبلی کا اجلاس کا ماحول آج بھی گرم رہا ،، گزشتہ روز کے ایجنڈے میں فاٹا اصلاحات کا بل تو شامل تھا ، تاہم اسے پیش نہ کرنے پر اپوزیشن ارکان غصے میں آ گئے ،، معاملے پر ایوان سے بھی واک آوٹ کر گئے ،، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کل حکومت نے ایجنڈے سے بل واپس لیکر ایوان کی توہین کی، اس موقع پر اسد عمر نے وزیراعظم کی جانب سے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ، اور کہا کہ ناشتے کی میز پر کیے جانے والے فیصلے قبول نہیں ، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ کا کہنا تھا کہ آخری وقت میں فاٹا اصلاحات کو ایجنڈے سے نکالنا فاٹا کے ساتھ ظلم ہے،، جب تک فاٹا اصلاحات کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاتا ہم واک آوٹ کریں گے،، وزیرستان میں حالات گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں،، فاٹا اصلاحات پر حکومتی رویہ کسی صورت قبول نہیں ،، اس موقع پر حکومتی رکن شیخ آفتاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے جمعہ کو پارلیمانی لیڈر کو بلایا ہے ، فاٹا اصلاحات بل پر سب کو اعتماد میں لیا جائے گا ہم اس معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں،اجلاس میں شمالی وزیرستان میں شہید ہونے والے دونوں اہلکاروں کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ،، تاہم اپوزیشن کے واک آوٹ کے بعد کورم کی نشاندہی کر دی گئی ،، جس کے بعد اجلاس کل صبح تک ملتوی کر دیا گیا