سانحہ تربت کیس: صوبائی حکومت سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب
سپریم کورٹ نے سانحہ تربت ازخود نوٹس کیس میں ڈی جی ایف آئی اے اور صوبائی حکومت سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں۔جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے علاقوں میں 20 افرادکے قتل پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ وسائل کم، تفتیش کے لیے مکمل ٹولز نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وسائل نہیں توتسلیم کرلیں آپ کچھ نہیں کرسکتے، وسائل نہ ہونے کا رونا سن کرہم چپ کر کے بیٹھ جائیں؟، ڈی جی ایف آئی اے تسلیم کریں انسانی سمگلنگ ختم نہیں کر پائے، جرم ہونے سے پہلے روکنا ہی مہارت ہے، ڈی جی یقین دہانی کروائیں آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہوگا، عدلیہ کندھا دینے کو تیار ہے، آپ کارکردگی دکھائیں۔ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ 20 افراد کو لسانیت کی بنیاد پر دہشتگرد تنظیم نے قتل کیا، بین الاقوامی گینگ پاکستان، ایران اور ترکی میں بھی کام کرتے ہیں۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ تمام ایجنسیاں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے رابطے میں ہیں، ایجنسیوں کی کاروائیوں کے باعث شرپسند عناصر دو اضلاع تک محدود ہوگئے ہیں۔ عدالت نے انسداد انسانی سمگلنگ کے حوالے سے ڈی جی ایف آئی اور بلوچستان حکومت سے نئی رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔