اسلام آباد کی احتساب عدالت میں حسن اور حسین نواز کیخلاف تین ریفرنس میں تفتیشی افسران نے بیان ریکارڈ کرادیئے
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینےسے متعلق سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ نیب نے حسین نواز کے لاہور میں نجی بینک میں اکاؤنٹس کی تفصیل جمع کرادی۔ حسین نواز کے لاہور کے نجی بینک میں چار اکاؤنٹ ہیں۔ ایک بینک اکاؤنٹ میں تین ہزار نوسوبانوے ڈالر دوسرے میں چارہزار دو سو بہتر یورو،تیسرے اکاؤنٹ میں دوسوسات پاؤنڈ اور چوتے اکاؤنٹ میں تین لاکھ بیاسی ہزار تین سو اکیاسی روپے موجود ہیں۔ سماعت میں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کے لیے تعمیلی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جبکہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں تفتیشی افسر محمد کامران کا بیان قلمبند کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دونوں ملزمان کے اشتہارات رہائش گاہوں کے باہر اور عدالتی نوٹس بورڈ پر آویزاں کیے گئے۔ رائے ونڈ روڈ پر اعلانات بھی کرائے گئے۔ لندن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز پر آویزاں کرنے کے لیے نوٹس بذریعہ فارن آفس بھجوائے گئے۔ پارک لینڈ اپارٹمنٹ میں اشتہارات چسپاں کرنے کی تعمیلی رپورٹ موجود ہے۔ ملزمان کے اشتہاروں کے لئے متعلقہ تھانوں میں اندارج بھی کرایا گیا۔ ملزمان کی طلبی کی خبریں بھی تمام میڈیا میں رپورٹ ہوئیں۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ حسن اور حسین نواز جان بوجھ کر مفرور ہیں۔ تمام قانونی تقاضے پورے کردیئے ہیں عدالت سے استدعا ہے کہ حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا جائے۔ العزیز سٹیل ملز کے تفتیشی افسر محبوب عالم اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر کے بیانات ریکارڈ کئے گئے۔ عدالت کے مطابق اشتہاری قرار دینے سے متعلق فیصلہ کل کیا جائے گا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ تفتیشی افسر حسن اور حسین نواز کی جائیداد قرقی سے متعلق دستاویزات آج ہی لے کر جائیں۔