پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس میں چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل کو اکبر ایس بابر کے سوالات پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی
الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف پارٹی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور بیماری کے باعث پیش نہ ہوسکے, چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے استفسار کیا کہ پارٹی فنڈنگ سے متعلق مزید کیا پیش رفت ہوئی ہے۔ ہائیکورٹ میں پارٹی فنڈنگ کا معاملہ زیر التوا ہے, اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرڈر کیا تھا کہ پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرائی جائیں, اکبر ایس بابر کے وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات پر الیکشن کمیشن نے اعتراض عائد کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ دستاویزات میں رقم منتقلی کے اکاونٹس مہیا نہیں کیے گئے۔ وکیل اکبر ایس بابرنے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات نامکمل ہیں۔ گلف سے آنے والی رقم تحریک انصاف تسلیم کرتی ہے مگر دستاویزات میں کہیں ذکر نہیں کیا۔ امریکہ سے ملنے والی رقم کا اکاونٹ نہیں بتایا گیا۔تحریک انصاف کی امریکہ میں فنڈنگ اکٹھی کرنے والی کمپنی غیر قانونی ہے, عمران خان فاونڈیشن کی رقم بھی پارٹی فنڈز میں منتقل ہوئی۔ فلاحی فنڈز کو سیاسی جماعت کے فنڈز میں کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جب تک ہائیکورٹ فیصلہ نہیں کرتی تب تک ہم فنڈنگ کی دستاویزات کا جائزہ لیں گے, اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ رقم کی وصولی سے متعلق پی ٹی آئی کی لسٹ خود ساختہ نظر آ رہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل کو ہدایت کی کہ اکبر ایس بابر کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت اکیس نومبر کو ہوگی