شریف خاندان بچانے کے لیے ملک داؤ پر لگا دیا گیا, دوسری طرف اناڑی شخص گالم گلوچ کی سیاست کرتا ہے, بلاول بھٹوزرداری
حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو جن آزمائشوں سے گزرنا پڑا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،شہید بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹا گیا، ان کی پھانسی کے بعد ضیاء نے سمجھا کہ اب پیپلزپارٹی ختم ہوگئی، لیکن پیپلزپارٹی کے جیالے ضیاء کی آمریت کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوئے۔ جب بھٹو پھانسی سے نہیں ڈرے تو بے نظیر موت سے کیسے ڈر سکتی تھیں، بے نظیر نے ہر جگہ آمروں اور دہشت گردوں کو للکارا، شیطانی قوتوں کے حملے میں انہیں شہید کیا گیا۔بلاول بھٹو نے کہا ایک طرف پیپلزپارٹی ہے دوسری طرف آمریت کی گودمیں پلنے والی پارٹیاں، کبھی آئی جےآئی بنائی گئی،کبھی مخالفین میں پیسے بانٹے گئے، ہماری حکومتیں ختم کی گئیں، پی پی قیادت کو جلاوطن کیا گیا۔۔ جھوٹے مقدمات بنا کر میڈیاٹرائل کیا گیا انہوں نے کہا کہ ن لیگ اورپی ٹی آئی کے پاس عوام کودینے کو کچھ نہیں۔۔ایک طرف خاندان بچانے کے لیے ملک داؤ پر لگا دیا گیا ہے دوسری طرف اناڑی شخص ہے جو کبھی کرکٹ گراؤنڈ سے باہرنہیں نکلا،سیاست گالم گلوچ کا نام نہیں، ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔۔ یہ لوگ کرپشن کونعرے کے طورپراستعمال کرتے ہیں، ہماری جدوجہد اس نظام اوراستحصال کے خلاف ہے۔بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں آپ کے نام نہاد موٹروے کی وجہ سے سوکے قریب افراد کی جانیں چلی گئیں،کراچی کی گرین لائن کا منصوبہ کہاں گیا؟وہاں صرف کھڈے نظرآتے ہیں۔ میاں صاحب نے تھرکے لیے دوارب کا اعلان کیا،کہاں ہیں وہ دوارب روپے؟ یہ صرف اعلانات اور وعدوں تک محدود ہیں۔۔ بلاول بھٹو نے سندھ کے ساتھ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کا شکوہ بھی کیا