مردان علاقے گجر گڑھی میں تین سالہ بچی کا قاتل گرفتار نہ ہوسکا
مردان میں تین سالہ بچی کے قتل میں ملوث ملزمان قانون کی گرفت سے باہر،،، معاملے پر ضلعی حکومت کی اے پی سی ہوئی،،، جس میں بڑے فیصلے کئے گئے، ضلعی حکومت نے عاصمہ کے لواحقین کیلئے پانچ لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا،،، ضلعی ناظم نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چوبیس گھٹنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں،، بچی قتل کیس کی تحقیقات کیلئے ایجنسیوں پر مشتمل تفتیشی ٹیم بنائی جائے، ایف آئی آر میں جنسی تشدد اور دہشت گردی کے دفعات شامل کی جائیں اور رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں کے ر ہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبائی اور مرکزی حکومت متاثرہ خاندان کی مالی امداد کرے،ماضی میں ایسے واقعات میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا کو یقینی بنایا جائے، فوجداری مقدمات میں ناقص تفتیش کے ذمہ دار پولیس افسروں کو ہٹایا جائے اور تربیت یافتہ پولیس افسران کی تعیناتی کی جائے، اے پی سی میں اے این پی ،جماعت اسلامی ،جے یو آئی (ف)،جے یو آئی (س)،پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے مقامی قائدین نے شرکت کی، دوسری طرف پولیس حکام کے مطابق کیس میں ایک سوسولہ افراد سے تفتیش کی گئی مزید چھ مشتبہ افراد سے تفتیش کی جارہی ہے، حقائق تک پہنچنے کےلیے جدید مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے،پولیس کے مطابق علاقے کی جیوفینسنگ کرلی ہے جبکہ علاقے کے تمام مشتبہ افراد کے ڈی این اے بھی اکھٹا کرلئے ہیںجبکہ جوانوں سمیت مردوں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرلیا گیا ہے