چار دہشتگرد تاحال مفرور ہیں۔ دہشت گردوں نے افغانستان سے تربیت حاصل کی:ترجمان سندھ رینجرز
کراچی میں سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی حکام نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی عامرفاروقی نے کہا کہ اطلاع تھی کہ دہشت گرد بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ خواجہ اظہار پر حملہ ان کا پہلا منصوبہ تھا جو ناکام ہوا۔ ان کا پلان پولیس کی وردی میں خواجہ اظہارپرحملہ کرنے کا تھا۔ اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو بڑا نقصان ہوتا۔ اس موقع پر سندھ رینجرز کے ترجمان کرنل فیصل نے کہا کہ ہفتہ کی رات مشتبہ افرادکی موجودگی پر کامیاب آپریشن کیا جس میں دہشت گرد تنظیم انصارالشریعہ کے امیر ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی سمیت آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ دہشتگرد حملوں کا ماسٹرمائنڈ شہریارالدین وارثی اور ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں شامل ارسلان بیگ بھی ماراگیا۔ ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گردوں میں شہریار الدین وارثی اور ارسلان بیگ نے افغانستان سے تربیت حاصل کی تھی۔ ارسلان بیگ افغانستان میں القاعدہ سے تربیت یافتہ اور تنظیم کیلیے فنڈز اکٹھے کرتا تھا۔ انصارالشریعہ کے دانش،جنید، سروش اور مزمل مفرور ہیں۔ کرنل فیصل نے کہا کہ رواں سال پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد انصارالشریعہ نے القاعدہ سے منسلک ہونے کا اعلان کیا۔ انصارالشریعہ سے وابستہ دہشت گرد موٹرسائیکل پر ڈیوائس لگا کر ٹارگٹ کی ریکی کرتے تھے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔