پنجاب گورنمنٹ کا جدید پاکستان کی طرف ایک اہم قدم
(ویب ڈیسک) ترقی کے اس جدید دور میں ٹیکنالوجی کو ایک خاص مقام اور اہمیت حاصل ہے۔ وہیں ترقی پزیر ممالک بھی ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کررہے ہیں۔ جس کی ایک مثال پاکستان میں پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ ہے۔ جس کے تحت پاکستان میں بھی پہلی بارجدید اور ٹیکنالوجی سے لیس کیمروں پر مبنی انٹیلیجینٹ ٹریفک مینیجمنٹ سسٹم جون 2015 میں لاہور میں لانچ کیا گیا۔ اس سسٹم کے تحت لاہور شہر میں 2 ہزار سے زائد مقامات پر سکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ جس میں سے بیشتر نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔
سکیورٹی کیمروں کے زریعے لاہور سٹی کی ٹریفک اور اس کی روانگی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ساتھ میں ٹریفک کی خلاف ورزی پر نظر رکھتے ہیں۔
تریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کیمرے اس گاڑی کی تصویر ثبوت کے طور پر کھینچتے ہیں اور اپڈیٹ کرنے کے بعد تصویر ثبوت کے ساتھ ایک چالان ٹکٹ کے ساتھ ایک بل کی صورت میں اور ای میل کی زریعے خلاف ورزی کرنے والے کو بھیج دیا جائےگا۔ جس پر ابھی کام جاری ہے۔ اس سسٹم کو مزید کامیاب اور مضبوط بنانے کے لئے پنجاب گورنمنٹ نے لاہور میں 2006 سے کمپیوٹرائزڈ رجسٹرد گاڑیوں کا ریکارڈ، محکمہ ایکسائز اور ٹیکسیشن لاہور نے نام اور ان کے کوائف سسٹم میں شامل کردیئے ہیں۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے ٹریفک جیم میں لوگوں کی رہنمائی کے لئے اپنے FM88.6 بھی متعارف کروایا ہے اور لوگوں کو فون کال کے زریعے بھی آگاہی کے لئے 15 کال نمبر بھی ادارے کے زریعے ہمہ وقت رہنمائی کرتا ہے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ایک ایسا ادارہ ہے جس کو پنجاب کے دوسرے اداروں کی خدمات بھی حاصل ہیں جو کہ لوگوں کی رہنمائی اور خدمت کے لئے 24 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں جن میں پنجاب پولیس بھی پیش پیش ہے۔ کرائم کی نشاندہی کے لئے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی جائے وقوعہ کی ویڈیو پولیس کے زریعے متاثرہ لوگوں کو ایک فارم فل کرنے سے فراہم کرے گا۔ جس میں ڈاکہ زنی، چوڑی اور فائرنگ وغیرہ کی ویڈیوز ثبوت کےطور پر فراہم کرسکتے ہیں۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی میں پنجاب پولیس نے انتہائی مطلوب مجرموں کی لسٹ بھی دے رکھی ہے جن میں سے سیف سٹی اتھارٹی نے 128 کے قریب مجرموں کی نشان دہی بھی کی ہے جوکہ اس ادارے کی لوگوں کو تحفظ دینے کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
اس سسٹم میں جدید کیمرے اور سسٹم استعمال کئے گئے ہیں جن سے دہشتگردوں کی نشان دہی بھی کرنا نہایت آسان ہے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ادارے کو سات مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جوکہ اپنے اپنے کام نہایت زمہ داری اور احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کو ریسکیو 1122 کی بھی خدمات حاصل ہیں جن کو یہاں کی منیٹرینگ ٹیم کسی بھی قسم کے حادثے کی فوری خبر دیتے ہیں جس پر ریسکیو 1122 فوری مدد اور فرسٹ ایڈ کے لئے جائے وقوع پر پہنچ جاتے ہیں۔
جہاں دنیا ایک گلوبل سٹی بن چکی ہے وہیں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نہ صرف سوشل میڈیا زریعے پاکستان اور اس کے خلاف ہونے والی سازشوں کو منیٹر کرتی ہے اور بلکہ سکیورٹی اداروں کواس کے متعلق گاہے بگاہے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی پروجیکٹ لاہور کے بعد 6 اور شہروں میں بھی شروع کیا جائے گا۔ جن میں راولپندی،فیصل آباد،سرگودھا،گجرانوالہ بہاولپور اور ملتان بھی شامل ہیں۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ترقی کی طرف ایک ایسا قدم ہے جو کہ دنیا میں امن پسند پاکستان کا اصل چہرہ پیش کرے گا اور تعلیم یافتہ اور قابل لوگوں کے لئے روز گار کےبہترین مواقع بھی فراہم کرے گا۔