آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کیا ہے ؟
آئین پاکستان کی شق 62 کی رو سے کوئی ایسا شخص شوریٰ کا رکن منتخب ہونے کا اہل نہیں ہے جو پاکستان کا شہری نہ ہو،،امیدوار کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھے کردار کا حامل ہو۔۔ احکام اسلام سے انحراف نہ کرے ۔ اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو۔ اسلام کے مقرر کردہ فرائض کا پابند ہو۔ گناہِ کبیرہ کا ارتکاب نہ کیا ہو۔۔ سمجھدار، پارسا، ایماندار ، صادق اور امین ہو۔ کسی اخلاقی پستی میں ملوث ہونے یا جھوٹی گواہی دینے کے جُرم میں سزایافتہ نہ ہو۔ قیامِ پاکستان کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف یا نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔ آئینِ پاکستان کی شق 63 پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے نااہلیت کے بارے میں رہنمائی کرتی ہے۔اس شق کے مطابق اگر کوئی فرد فاترالعقل ہو یا کسی مجاز عدالت کی طرف سے ایسے قرار دیا گیا ہو۔ ایسا شخص مجلسِ شوریٰ کے رکن کے طور پر منتخب ہونے یا چنے جانے کا اہل نہیں ہو گا ۔۔نظریہ پاکستان اور ملکی سالمیت کیخلاف رائے رکھنے والا شخص بھی رکن رہنے کا اہل نہیں۔مسلح افواج اور عدلیہ کی تضحیک کرنے والا شخص بھی آرٹیکل تریسٹھ کے دائرے میں آئے گا۔