تصادم چاہتے ہیں نہ ہی فوج اور عدلیہ کا کمزور ہونا ملک کیلئے اچھا ہے، جنرل آصف غفور
اپنے ایک انٹرویو میں ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ سول و عسکری قیادت ملکی تحفظ کیلئے ایک ہے، ہمیں ملکی تحفظ کیلئے ایک ہی رہنا ہے، ملکی تحفظ کیلئے کام کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور فوج کمزور ہو جائیں تو یہ ملک کیلئے اچھا نہیں ہے، افواج پاکستان کوئی تصادم چاہتی ہے اور نہ ہی کرے گی،، تمام ادارے مل کر کام کریں گے تو پاکستان آگے بڑھے گا۔ پاکستان کے تحفظ کیلئے فوجی اور سویلین لیڈر شپ ایک ہیں، افواج پاکستان ملک کے خلاف کوئی اقدام نہیں کرے گی۔۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ادارے شخصیات سے زیادہ اور ملک اداروں سے زیادہ اہم ہے، آئین کی سربلندی کیلئے اپنا کام کرتے رہیں گے، شقیں مخصوص مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہئیں، سیاست کی اپنی ڈومین ہے سیاسی سرگرمی چلتے رہنی چاہئے۔ دھرنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے کا مسئلہ حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، خواہش ہے دھرنے کا مسئلہ افہام و تفہیم سے حل ہو، حکومت فوج بلائے تو طریقہ کار کے تحت ہی آگے آتی ہے، دھرنے سے متعلق حکومت نے فیصلہ لینا ہے،،ادارے اہم ہیں لیکن ریاست سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں،، دھرنے سے متعلق حکومت کے فیصلے پر عمل ہو گا۔ دہشتگردی سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ آسان نہیں، پاک افواج نے بہت لمبا اور مشکل سفر طے کیا، بہت سے علاقوں میں امن بحال کیا۔ پاکستان میں اب کوئی منظم دہشت گرد تنظیم نہیں، انٹیلی جنس بیس آپریشنز سے دہشت گردوں کے رابطے توڑ رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں امن مزید بہتر ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان افواج کی صلاحیت پاکستان جیسی نہیں۔ افغانستان میں سکیورٹی خلا بڑا مسئلہ ہے، افغان سرحدی علاقوں میں افغان فوج کی رٹ نہیں سرحد پر باڑ لگانے سے دراندازی کے واقعات کم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ کہ اپنے پیاروں کو خون میں دیکھنا آسان کام نہیں۔ سکیورٹی ادارے امن کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، عوام کی حمایت سے دہشتگردی کیخلاف کامیاب ہو رہے ہیں، پاکستان دشمن قوتیں ہمیں ناکام بنانا چاہتی ہیں، ملک میں کسی صورت امن کو خراب نہیں ہونے دیں گے، ملک میں امن کیلئے کچھ بھی کرنا پڑا کریں گے۔