نواز شریف ایک بار پھر مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوگئے، نواز شریف آئندہ سال 4 کیلئے مسلم لیگ ن کے صدر ہونگے، ان کے مقابلے میں کسی نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے، ن لیگ کا صدارتی الیکشن کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوا ، جہاں لیگی کارکن اور رہنما بڑی تعداد میں پہنچے، نوازشریف کے کاغذات نامزدگی طارق فضل چودھری نے جمع کرائے، جو ان کے تجویز کنندہ بھی تھے، جبکہ نواز شریف کے تائید کنندہ رانا افضل تھے، کاغذات نامزدگی کو الیکشن کمشنرنے درست بھی قرار دے دیا تھا۔ پارٹی صدرکے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی صبح ساڑھے 9 بجے تک وصول کیے جانے تھے، کاغذات نامزدگی جمع ہونے کے بعد اسکروٹنی کا عمل مکمل ہوا، پارٹی صدر الیکشن کے لئے امیر افضل مندوخیل نے ریٹرننگ آفیسر اور راجا نیازی نے سیکریٹری کے فرائض انجام دیے۔ واضح رہے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی کثرت رائے سے منظوری دی تھی، جس کے بعد نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کی راہ مکمل طور پر ہموار ہو گئی تھی ، جبکہ صدر مملکت کی جانب سے گزشتہ روز ہی بل پر دستخط کر دیئے گئے تھے، جس کے بعد وہ قانونی شکل اختیار کر گیا ، بل کے تحت کوئی بھی شخص جو عوامی عہدہ نہ رکھتا ہو وہ پارٹی صدر بن سکے گا، اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں بل کی منظوری پر شدید ہنگامہ آرائی کی تھی، جبکہ عمران خان کی جانب سے بھی اسے جمہوریت کیلئے سیاہ دن قرار دیا تھا ،سابق وزیراعظم نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کے لئے گزشتہ روز پارٹی کے قائم مقام صدر سردار یعقوب ناصر کی زیر صدارت جنرل کونسل کے اجلاس میں پارٹی آئین میں ترمیم کی توثیق کی گئی۔مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ پارٹی آئین ترمیم کی پہلے ہی منظوری دے چکی تھی جب کہ اجلاس میں نواز شریف پر اعتماد کے اظہار کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔