کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف ایسی کارروائی کی ضرورت نہیں تھی ،طلال چودھری
ہدایت کی ہےدیگرعدالتوں میں پیش ہونیوالے سائلین کو آنے دیاجائے،پہلی تاریخ پر بھی کوئی معاملہ نہیں ہوا،سوائے ایک واقعے کے،صحافیوں کے ساتھ معاملہ ہوا،میاں صاحب سمیت سب نےمذمت کی،عدالت کے ساتھ مل کر ایس او پی تیار کی ہے،رینجرز کو وضاحت کے لیے 72گھنٹے کا وقت دیا تھا،کوشش ہے عدالت کے اندر زیادہ سے زیادہ وکلا اور صحافی ہوں،کوشش ہے کہ میڈیا کو زیادہ سہولت دی جائے،ایسے وارنٹ معمول کی بات ہے تاہم گریز کیاجا سکتاتھا ،کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف ایسی کارروائی کی ضرورت نہیں تھی ،قانون انہیں اجازت دیتاہے تو ہم نے اعتراض نہیں کیا بلکہ سہولت دی،وسری طرف وہ اشتہاری ہیں جوبات قانون کی کرتے ہیں لیکن قانون کے سامنے پیش نہیں ہوتے،ہم فرق دکھانا چاہتے ہیں قانون کی پاسداری کون اورباتیں کون کرتاہے،طلال