وزیراعظم محمد نواز شریف کا مستعفی نہ ہونے کا دوٹوک اعلان
وزیراعظم محمد نواز شریف نے مستعفی نہ ہونے کا دوٹوک اعلان کیا ہے جس کا کابینہ ارکان نے زبردست خیرمقدم کرتے ہوئے ان کے اس فیصلے کی توثیق کی ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت یہاں وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت فروش سازشی ٹولے کے کہنے پر استعفیٰ دے دوں؟ اﷲ کے فضل و کرم سے میرے ضمیر پر کوئی بوجھ نہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے استعفے کا مطالبہ کرنے والوں کے مجموعی ووٹوں سے زیادہ ووٹ لئے ہیں۔ وفاقی کابینہ ارکان نے وزیراعظم کے مستعفی نہ ہونے کے دو ٹوک اعلان کا زبردست خیرمقدم کیا، ارکان نے ڈیسک بجا کر فیصلے کی توثیق کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ہمارے ذاتی کاروبار کے بارے میں مفروضوں، الزامات اور بہتانوں کا مجموعہ ہے۔ ہمارے خاندان نے سیاست سے کمایا کچھ نہیں البتہ کھویا بہت کچھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اربوں کے منصوبے لگ رہے ہیں لیکن کوئی بدعنوانی ثابت نہیں ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ چار سال میں ہم نے تعمیر و ترقی کا اتنا کام کیا جتنا دو دہائیوں میں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پھر سے اندھیروں کو اپنی بستیوں، اپنے کارخانوں کا رخ نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت فروش سازشی ٹولے کے کہنے پر استعفیٰ دے دوں؟ اﷲ کے فضل و کرم سے میرے ضمیر پر کوئی بوجھ نہیں۔ 1985ءسے لے کر آج تک 32 سالوں کے دوران ایک پیسے کی خورد برد کی ہو تو بتاﺅ، تم تو یہ الزام تک بھی نہیں لا سکتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وقت آنے پر سب راز کھل جائیں گے، وہ وقت زیادہ دور نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعمیر و ترقی کے سفر کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان ماضی میں ان تماشوں کی بہت بھاری قیمت ادا کر چکا ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔