مریم نواز اور کیپٹن ریٹارئرڈ صفدر پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی
مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کا احاطہ میدان جنگ بن گیا، پولیس اور ایف سی اہلکاروں کے وکلا کو عدالت میں داخل ہونے سے روکنے پر ہلڑ بازی شروع کردی، اس موقع وکلا نے شدید نعرہ بازی کیمسلم لیگ ن کے وکلا آپے سے باہر ہو گئے، جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اور وکلا کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور اس دوران ایک وکیل زخمی بھی ہوگیا۔ پولیس نے پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی کو دھکے دئیے،وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب، طلال چودھری اور دیگر لیگی رہنماؤں کی گاڑیاں بھی روکی گئیں کارکنان مریم نواز اورمریم اورنگزیب کی گاڑی کے سامنے آکر نعرے بازی کرتے رہے۔وکلا نے الزام لگایا کہ انہیں پولیس نے عدالت جانے سے روکا اور ڈنڈے برسادیئے جس کےباعث ان کے ساتھی وکیل کا سر پھٹ گیا۔ن لیگ کے وکلاء نے کمرہ عدالت میں احتجاج، شور شرابا اور شدید نعرہ بازی کی عدالت نے ریمارکس دئیے کہ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کمرہ عدالت سے جاسکتے ہیں، ایڈووکیٹ جہانگیر جدون نے احتساب عدالت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم پیش کیا جس کے مطابق عدالت نے وکلا کے داخلے پرپابندی کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔جج محمد بشیر سماعت چھوڑ کر چلے گئے،، نیب ریفرنسز کی سماعت انیس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی