ادارے ٹھیک ہو جائیں تو جمہوریت کو خطرہ نہیں۔ شیخ رشید
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے شیخ رشید کی حدیبہ پیپلز ملز کے حوالے سے کیس کی سماعت کی ، شیخ رشید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب چیئرمین نے کہا تھا کہ اپیل دائر نہیں کرسکتے، عدالت میں بیان دے کر نیب حکام مکر گئے، عدالت کے فیصلے کے خلاف پولیس کو سادہ کپڑوں میں سڑکوں پر لایا گیا، حدیبیہ مل سے فلیٹس سمیت تمام مقدمات نکلے ہیں،، حدیبیہ کیس ہی مدر آف کرائیمز ہے، تمام جرائم کی جڑ ہے، اپوزیشن لیڈر بھی حکومت اپنی مرضی کا لگاتی ہے، پیسوں کا ہیر پھیر نہ آنے پر مجھے وزارت سے ھٹایا گیا، جس پر جسٹس آٓصف سعید کھوسہ نے کہا کہ شیخ صاحب بلاوجہ الزام نہ لگائیں، عدالت میں پراسیکیوٹر جنرل نیب پیش ہوئے ، جنہوں نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو آئندہ ہفتے تک اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کروا دی ، انہوں نے کہا کہ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ پرسوں کیا اور کل اس کا مسودہ ان کے پاس آیا ، شیخ رشید صاحب نے انہیں بھی درخواست میں نہیں بخشا ،، نیب کی یقین دہانی کے بعد شیخ رشید کی درخواست نمٹا دی گئی ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حدیبیہ کے کیس میں ہم اکیلے ہیں ، اللہ ہمارے ساتھ ہے ، آج پاکستان کی سیایست کا ایک اہم دن ہے ،، نواز شریف کے وکلاء گھرے مردے اکھاڑتے رہے ،، فیصلہ ، جامع تاریخی اور انصاف پر مبنی تھا ، امید ہے کہ نواز شریف انیس تاریخ کو عدالت کے سامنے پیش ہونگے، شیخ رشید نے کہا کہ نیب حیلے بہانے سے کام لے رہی ہے ، اصل دستاویزات واپس لے کر آئیں گے، ایل این جی کا کیس بھی ہم ہی جیتیں گے ، اللہ تعالی نے عوامی مسلم لیگ اور شیخ رشید سے کام لیا ،، نیب کو چالاکی اسے مہنگی پڑے گی ،، ریفرنس داخل ہو گیا تو سمجھ لیں اللہ نے ہمیں دوسری جیت دی ۔