اگر احتجاج کرکے چلے گئے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف نہیں ملے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان
لاہورجلسے میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن اور قصورمیں پولیس نے نہتے عوام پر گولیاں برسائیں۔ قصور میں تسلسل کیساتھ زیادتی کے واقعات ہوئے لیکن کوئی ملزم نہیں پکڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مردان واقعے پر پولیس نے چوبیس گھنٹے میں ایکشن لیا۔ مشال کیس کے پچپن ملزمان کو پکڑا۔ ڈی آئی خان واقعے کے ملزم گرفتار کیے۔ شہبازشریف کو چیلنج کرتا ہوں وہ مردان جا کراحتجاج کریں, چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شریف برادران پولیس کے ذریعے مخالفین کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن سانحہ کسی کے حکم پر ہوا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف کیلیے طاہرالقادری جدھر کہیں گے ادھر جائیں گے, عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کرپٹ آدمی کو تحفظ دیتی ہے۔ پنجاب اسمبلی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف قرارداد پاس کرتی ہے۔ پاکستان میں جمہوریت کو مافیا کنٹرول کرتا ہے۔ عمران خان نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا عندیہ بھی دیدیا, کپتان کا مزید کہنا تھا کہ شریف برادران انیس سال سے پنجاب میں حکمران ہیں لیکن پولیس کو ٹھیک نہیں کیا۔ سپریم کورٹ نے بھی انہیں مافیا قرار دیا ہے