شریف خاندان نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروا دئیے۔
شریف خاندان نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروا دئیے ۔ اعتراضات خواجہ محمد حارث نے جمع کروائے ۔ شریف خاندان نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت ہماری درخواست منظور کرتے ہوئے جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کرے ۔ شریف خاندان کی جانب سے جمع کروائے جانے والے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے اور رپورٹ میں غیر جانبداری کا عنصر موجود نہیں ہے۔ شریف خاندان کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ پر سب سے پہلا اور بنیادی اعتراض یہ کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کو 13 سوالوں کا مینڈیٹ دیا گیا تھا ان 13 سوالوں کے حوالہ سے تفتیش کرنا تھی اور ان سوالوں کی جانچ پڑتال کرنا تھی اوران کے جوابات تلاش کرنا تھے مگر جے آئی ٹی نے اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کیا ہے اور ان 13 سوالوں سے بڑھ کر تحقیقات کی ہیں ۔ دوسرا اعتراض جے آئی ٹی ارکان کی نامزدگیوں ۔ شریف خاندان کی جانب سے تیسرا اعتراض یہ اٹھایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے جانبداری کا مظاہرہ کیا ۔جے آئی ٹی متعصب نکلی ہے اسکی رپورٹ کے تمام پہلو تعصب پر مبنی ہیں لہذا اس رپورٹ کو ( ن ) لیگ مسترد کرتی ہے جبکہ شریف خاندان کی جانب سے چوتھا اعتراض یہ کیا گیا ہے کہ تفتیشی کو جے آئی ٹی گناہ گار قرار نہیں دے سکتی لیکن جے آئی ٹی نے اپنے ہر پہلو میں کسی نہ کسی تفتیشی کو گناہ گار قرار دیا اور ہر ایشو پر خود فیصلہ لکھ دیا ہے ۔ شریف خاندان کی جانب سے پانچواں اعتراض یہ اٹھایا گیا ہے کہ اگر جے آئی ٹی خود کوئی دستاویزات حاصل کرتی ہے تو قانون کے مطابق جس کے خلاف دستاویزات حاصل کی گئی ہیں اس سے پوچھ گچھ کرنا ضروری ہے کہ آپ کے خلاف ہمارے پاس دستاویزات آئی ہیں اس حوالہ سے آپ کا کیا موقف ہے لیکن جے آئی ٹی نے یہ موقف نہیں اپنایا جس کے خلاف بھی دستاویزات آئی ہیں ان سے پوچھ گچھ نہیں کی گئی جس کے خلاف انہوں نے خود سے کارروائی کی ہے اس حوالہ سے نہیں بتایا گیا ۔