پارلیمنٹ سے متعلق اپنے الفاظ پر قائم ہوں, ارکان اسمبلی اپنی حرکتوں سے پارلیمنٹ کو بدنام کرتے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان
اسلام آباد میں نیوزکانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ جب پارلیمنٹ میں نوازشریف نے جھوٹ بولا تب پارلیمنٹ کیوں خاموش رہی؟ جو الفاظ میں نے استعمال کئے وہ غلط نہیں ہیں میں اس پر قائم ہوں۔ ان کا کہنا تھا ابھی تو انہوں نے پارلیمنٹ کے بارے میں بہت نرم الفاظ استعمال کیے۔ شکر کریں وہ الفاظ استعمال نہیں کیے جو کرنا چاہتا تھا,عمران خان کا کہنا تھا جس طرح نیب نے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو طلب کیا ہے اس پر چیئرمین نیب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ نیب کو یقین دلاتا ہوں پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔آپ نے کسی قسم کا پریشر نہیں لینا,عمران خان کا کہنا تھا پارلیمنٹیرین اپنی حرکتوں کی وجہ سے پارلیمنٹ کو بدنام کرتے ہیں۔عدالت سے ایک سزایافتہ شخص کو اسی پارلیمنٹیرینز نے ایک مرتبہ پھر پارٹی کا صدر مقررکردیا۔ عمران خان کا کہنا تھا شریف برادران نے پنجاب پولیس اور اپنے ڈرائیورز کے ناموں پر منی لانڈرنگ کی۔کیا وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو نہیں معلوم ان کا وزیر خارجہ باہر بھی نوکری کررہا ہے؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں استعفوں کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ ان کیخلاف 100 باربھی مذمتی قرارداد لے آئے پھر بھی انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا