احتساب کمیشن کے دائرہ اختیارکو وسیع نہ کرنے پر اپوزیشن کی بڑی جماعت کا نئی حکمت عملی پر غور
اداروں کے بلاتفریق احتساب کے لئے مجوزہ قومی احتساب کمیشن کے دائرہ اختیارکو ممکنہ طورپر وسیع نہ کرنے پر اپوزیشن کی بڑی جماعت نے نئی حکمت عملی پر غور شروع کردیا،احتساب ریفرنسز کی تیاری ،نظرثانی تفتیش و تحقیقات کے اختیارات میں اضافے کی تجاویزکی مخالفت متوقع ہے، پیپلزپارٹی کوشبہ ہے فی الوقت اختیارات میں اس اضافے کا سیاسی حریفوں کو فائدہ مل سکتا ہے ۔ذرائع کا دعوی ہے تمام اداروں کے یکساں قانون کے تحت احتساب کی بجائے مجوزہ قومی احتساب کمیشن کے دائرہ اختیارکو محدود رکھنے کے امکان کے پیش نظر پاکستان پیپلزپارٹی نے نئی حکمت عملی پر مشاورت شروع شروع کردی ہے۔ احتساب ریفرنسز پر نظرثانی، تیاری تفتیش و تحقیقات کے اختیارات میں اضافے کی تجاویزپر قانونی ماہرین سے رائے لے کرپارلیمانی کمیٹی کو ان تجاویز کے بارے میں حتمی جواب سے آگاہ کیا جائے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی میں احتساب کمیشن کے ریفرنسز کی تیاری تفتیش و تحقیقات کے اختیارات میں اضافہ کی مجوزہ شقوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے شبہ ہے کہ سیاسی حریف کو ان سے فائدہ مل سکتا ہے ،یاد رہے کہ ججز ،جرنیلوں ارکان پارلیمنٹ سمیت دیگر عوامی عہدیداروںکے یکساں قانون کے تحت احتساب کی تجویزپرتاحال پارلیمانی کمیٹی کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی ہے بڑی جماعتوں میں اس معاملے پر اختلافات پائے جاتے ہیں ہیں روایتی سیاسی حریف جماعت کی طرف سے اس کی مخالفت پر اپوزیشن کی بڑی جماعت نے نئی حکمت عملی پر غور شروع کردیا ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ نئی حکمت عملی پر مشاورت کے پیش نظرپیپلز پارٹی کے ارکان پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون کے اجلاس سے غیر حاضر ہوگئے ۔