شہباز شریف نے سوال اٹھایا کہ کیا پاناما کا احتساب صرف نواز شریف تک محدود تھا۔۔ اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے والوں کا احتساب کون کرے گا
وزیراعلیٰ پنجاب نے احتساب کے عمل پر بھی سوالات اٹھا دیئے۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا پاناما کیس نواز شریف کی ذات تک محدود تھا۔۔ پاناما میں جن سیاستدانوں کے نام آئے ان کا احتساب کہاں گیا، اگر احتساب پاناما پر ختم ہوگیا تو یہ احتساب کی موت ہے۔ پنجاب بنک پر ڈاکہ ڈالا گیا۔۔ این آئی سی ایل اور رینٹل پاور کیس میں اربوں روپے کرپشن کے ذمہ داروں کا احتساب کون کرے گا، آصف زرداری نے 60 ملین ڈالر لوٹے اور صاف شفاف ہو گئے،کیایہ احتساب ہے؟ شہباز شریف نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہ وہ کہتے تھے لاہور میٹرو بس پر ستر ارب لگے میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں میٹرو منصوبے تیس ارب میں مکمل ہوا۔۔ خان صاحب نے دس ارب روپے رشوت کا الزام بھی لگایا۔۔ اب جب کیس عدالت میں ہیں تو وہ بھاگ رہے ہیں۔۔ عدالت کیوں نہیں آتے؟؟ وزیراعلیٰ پنجاب نے جہانگیر ترین اور بابر اعوان کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کرپشن میں ملوث قرار دیا