سپریم کورٹ نے گوجرانوالہ میں تعلیمی مقاصد کیلئے وقف زمین کا قبضہ ختم کرانے کا حکم دے دیا
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گوجرانوالہ میں تعلیمی مقاصد کیلئے وقف زمین کے قبضے کیخلاف مقدمے کی سماعت کی۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ انیس سو سینتالیس میں میاں رحمت علی نے ننانوے کنال دس مرلہ زمین تعلیمی مقاصد کیلئے وقف کی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دییے کہ تعلیم کیلئے وقف زمین پرکچی آبادی قائم کردی گئی اوراب پلازے بن چکے ہیں ، پنجاب حکومت وقت شدہ جائیداد پرقبضے کا دفاع کیوں کررہی ہے۔ زمین بابا رحمتے نے نہیں بلکہ میاں رحمت علی نے وقف کی۔ چیف جسٹس نے غیرقانونی تعمیرات گرانے کا حکم دیتے ہوئے ڈی سی گوجرانوالہ سے زمین کا سروے اور تصاویر کے ذریعے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ کیس کی مزید سماعت اٹھارہ جنوری کو ہوگی۔