قصور واقعے میں ملوث ملزمان کی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کررہے ہیں۔ آر پی اوشیخوپورہ
قصور میں سات سالہ زینب کو درندہ صفت ملزمان کی جانب سے زیادتی کے بعد قتل کئے جانے پر آر پی او شیخوپورہ ذوالفقار حمید کا موقف بھی سامنے آیا ہے۔ آر پی او کے مطابق فرانزک ایجنسی کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ قصور میں ایک سال کے دوران مجموعی طور پر بارہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ بارہ کیسز میں سے دس بچیوں اور دو بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔ تفتیشی ٹیموں نے چھیانوے مشکوک افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا ہے۔ پانچ سے چھ کیسز میں طریقہ واردات اور ڈی این اے میں مماثلت پائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہربھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کررہے ہیں۔ بہت جلد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائےگی۔ تفتیشی عمل کو بہتر بنانے کےلیے حساس اداروں کی مدد بھی لی جارہی ہے۔