کبیروالا میں وحشیانہ ظلم کی ایک اور داستان سامنے آئی ہے
ھانہ سرائے سدھو کی حدود میں بااثر زمیندار مظہر حسین نے اپنے نو ساتھیوں کے ساتھ مل کر غریب مزدور علی شیر پر موبائل فون چوری کا الزام لگایا اور اُسے گھر سے اٹھا کر ڈیرے پر لے گیا۔ ڈیرے پر محنت کش کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ زمیندار نے اُسے زنجیروں کے ساتھ جکڑ کر کنویں میں لٹکا دیا۔
Natsزمیندار اور اُس کے ساتھیوں نے نوجوان کو کنویں میں لٹکانے کے بعد بھی بس نہ کی بلکہ غریب محنت کش کی حالت زار سے محظوظ ہوتے رہے۔ انہوں نے موبائل فون سے ویڈیوز بھی بنائیں اور اُسے گالیاں بھی دیں۔
بعدازاں نوجوان کو درخت سے باندھ دیا گیا۔ جب حالت تشویش ناک ہوئی تو زمیندار نے اُسے سڑک کنارے پھینک دیا جہاں سے مقامی افراد نے اُسے اٹھا کر ہسپتال پہنچایا۔ اُدھر پولیس بھی بااثر ملزمان کیخلاف کارروائی سے گریزاں ہے۔ متاثرہ نوجوان علی شیر کا کہنا تھا کہ ملزمان انہیں قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ حکام انہیں انصاف فراہم کریں۔ اگر بااثر ملزمان کیخلاف کسی قسم کا ایکشن نہ لیا گیا تو وہ ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے۔