فیض آباد انٹر چینج پر دیا گیا دھرنا ختم کر دیا جائے اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریک لبیک یارسول اﷲ کے رہنمائوں کو اسلام آباد کے فیض آباد انٹر چینج پر دیا گیا دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا ہیے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ دھرنے والے خدا کا خوف کریں۔دھرنے کی وجہ سے بچے،بوڑھے،طالب علم اور ملازمین متاثر ہو رہے ہیں۔دھرنا ختم کریں تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں۔چیف جسٹس کے بارے میں جو الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ان پر معافی مانگیں۔نیکی کا کام غلط طریقہ سے کیا جائے تو وہ غلط ہوتا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریک لبیک یارسول اﷲ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں کہا گیاتھا کہ راجہ محمد ظفر الحق کی سربراہی میں ختم نبوت سے جو شقیں ختم کی گئی تھیں ان کی انکوائری ہو رہی تھی اس انکوائری رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہے جن ذمہ داروں کا تعین کیا گیا کہ انہوں نے یہ کام کیا ہے عدالت ان کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔جسٹس شوکت صدیقی کا کہناتھا کہ وہ اس حوالے سے پہلے ہی حکم جاری کر چکے ہیں اور انہوں نے جواب بھی طلب کر لیا ہے اس کے علاوہ کمیٹی کی رپورٹ بھی سربمہر لفافے میں مانگ رکھی ہے ان کا کہنا تھا کہ جب معاملہ عدالت میں آ گیا ہے تو آپ خدا کا خوف کریں اور دھرنا ختم کریں۔ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے حوالے سے بھی جو الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ان پر معافی مانگی جائے ان کا کہنا تھا کہ نیکی کا کام غلط طریقہ سے کیا جائے تو وہ غلط ہوتا ہے جسٹس شوکت صدیقی نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ آئین کی پابندی کریں عدالت کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے حوالے سے دائر درخواست اور موجودہ درخواست کو ملا کر سنا جائے گا عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔ جسٹس شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک یارسول اﷲ کی پٹیشن دھرنا ختم کرنے سے مشروط ہوگی۔