کسان اتحاد نے بھی بڑا اعلان کردیا۔
لاہور میں کسان اتحاد کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا، کسانوں نے پنجاب اسمبلی کی طرف مارچ کا اعلان کر دیاتھا، مظاہرین کے احتجاج باعث ٹھوکر نیاز بیگ پر ٹریفک کی روانی متاثر رہی ، صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی تھی۔ پاکستان کسان اتحاد نے ملتان روڈ کے دونوں اطراف سٹرکیں بلاک کر دیں، پولیس نے داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز لگانے کی کوشش کی جس پر کسانوں نے کنٹینر پر ڈنڈے برسا دیئے اور پولیس کو کنٹینر ہٹانا پڑے۔ کسانوں کا مطالبہ تھاکہ مختلف اجناس پر سبسڈی بحال کی جائے اور شوگر ملز کے ذمہ واجب الادا 30 ارب روپے کی ادائیگی کرائی جائے۔ ان کا کہنا ہے جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے احتجاج ختم نہیں کریں گے۔