کوئٹہ چرچ حملے کے دوران گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کی بہادری نے بڑے سانحے سے بچا لیا
کوئٹہ چرچ حملے کے دوران گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کی بہادری نے بڑے سانحے سے بچا لیا۔۔ چرچ حملے کا مقدمہ ایس ایچ او سول لائنز کی مدعیت میں درج کرلیا گیا،،، مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔۔۔ زرعون روڈ چرچ حملے میں نو افراد جاں بحق جبکہ ستاون زخمی ہوئے تھے،،، زخمی افراد شہر کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔حملے کی سی سی ٹی وی میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چوکیدار اور پولیس اہل کار عبادت میں مصروف اقلیتی برادری کو بچانے کیلئے دیوار بن گئے، ایک خودکش حملہ آور کو مار گرایا، دوسرا بچتا ہوا چرچ کی عمارت کے مرکزی دروازے پر پہنچا اور بدحواسی میں وہیں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔دوسری طرف بلوچستان بار کونسل نے چرچ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،،، بار کی کال پر وکلا نے مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا، کسی بھی مقدمے کی سماعت نہ ہوسکی۔ ادھر بلوچستان نرسز ایسوسی ایشن نے زرغون روڑ کوئٹہ میں ہونے والے چرچ حملے کے واقعہ خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران وہ انتہائی سادگی سے اپنے فرائض انجام دیں گے۔