بڑے مقابلے کا دن آگیا، آج ایشیائی کرکٹ کے حریفوں پاکستان اور بھارت میں تگڑا مقابلہ ہوگا،،
بڑے ٹورنامنٹ کا بڑا فائنل،،، اوول لندن کے میدان میں روایتی حریف آمنے سامنے،،، سورماؤں کو دبوچنا ہے،،، جھپٹنا ہے،،، پلٹ کر پھر جھپٹنا ہے،، گھر کے شیروں کو کو ڈھا کر قوم کا لہو بھی گرمانا ہے،،، سب سے بڑے میچ کے لئے کرکٹ کی دو سپر پاورز کے درمیان اسٹیج تیار ہے،، شاہین تاریخ میں پہلی بار چمپئینز ٹرافی کا فائنل کھیل رہے ہیں،،، گرین ٹیم کے پاس بھارت کا غرور توڑنے کا سنہری موقع ہو گا،، اوول گراؤنڈ میں دونوں کپتانوں نے ٹرافی کی رونمائی کی،،، سرفراز احمد کافی مطمین نظر آرہے تھے،،،کوہلی نے بھی پرجوش ہونے کا اظہار کیا،،، ایونٹ کے افتتاحی میچ میں کوہلی الیون کو فتح ملی لیکن اب میریکل ٹیم کے پاس بھارت کو زیر کرنے کا بڑا موقع ہے،،، میچ کیلئے قومی کیمپ میں تمام تیاریاں کی گئیں،،، شاہینوں کی جانب سے باولنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ ہی نہیں اعصاب اور نفسیات پر بھی قابو پانے کے پلان فائنل کیا گیا،،، کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس جارحانہ کرکٹ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں،،، ٹیم نے جس طرح کم بیک کیا وہ حیران کن ہے۔۔۔ عظیم عمران خان اور یونس خان جیسے کپتانوں کے ہم پلہ آنےکے لئے سرفراز احمد ایک جیت سے دور ہیں۔پاکستانی ٹیم گروپ میچ کی شکست کا حساب برابر کے لئے بے چین ہے۔