اسلام آباد: تعلیم یافتہ طبقہ اپنے بچوں کوانسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری.
اسلام آباد میں ہونے والی حالیہ انسداد پولیو مہم کے دوران تعلیم یافتہ طبقے سے تعلق رکھنے والے کئی افراد نے اپنے بچوں کوانسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکارکردیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی)عبدالستار عیسانی نے صورتحال کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اے ڈی سی کا مزید کہنا تھا کہ جن افراد نے اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔دوسری جانب انسداد پولیو کے حوالے سے وزیراعظم کی فوکل پرسن اورسینیٹر عائشہ رضا فاروق کاکہنا تھا کہ وہ انسداد پولیو کے قطرے نہ پلانے والے افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے کی اقدام کی حمایت نہیں کرتیں۔انہوں نے کہاکہ نجی ہسپتال میں کام کرنے والے ایک مشہورڈاکٹر شہریوں کواپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے نہ پلانے کا مشورہ دینے میں ملوث ہیں۔عائشہ رضا فاروق نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار اداکریں اورعوام کو آگاہ کریں کہ یہ ویکسین ان کے بچوں کے لیے بالکل محفوظ ہے۔حکام کے مطابق اکثریت کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا چکے ہیں لیکن جب ان سے ویکسی نیشن کارڈ اور سرٹیفکیٹ مانگا گیا تو وہ پیش نہ کرسکے۔اس حوالے سے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیکٹر جی 7/2 کے ایک رہائشی نے اپنے بچے کو ویکسین پلانے سے انکار کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی پوری کوشش کی یہاں کہ ضلعی انتظامیہ کے نمائندے کو ان کے گھر بھیجا گیا تاکہ رہائشی کورضامند کیاجاسکے مگر وہ نہیں مانااور پولیو ٹیم کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا جس کے بعدمذکورہ شہری کے خلاف آبپارہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیاگیا۔آبپارہ پولیس میں تعینات ڈیوٹی افسرعباس خان کے مطابق شہری کو گرفتار کرکے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے تاہم اس کو حراست میں نہیں رکھا جاسکتا کیوںکہ یہ قابل ضمانت جرم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر مجھے لگا تھا کہ ایف آئی آر کسی غیر تعلیم یافتہ شہری کے خلاف درج کی گئی ہوگی تاہم وہ خاصا پڑھا لکھا شہری تھا۔پولیو ٹیم کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان کے عملے کو اس وقت عجیب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک وزارت کے نائب سیکریٹری نے اپنے گھر میں موجود بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا۔عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ نجی ہسپتال کا ایک مشہور ڈاکٹر لوگوں کو پولیو کے قطروں کے استعمال کی ترغیب دینے میں ملوث ہے،دوران مہم جب ٹیم غوری ٹاون کے ایک اسکول پہنچی تو اسکول پرنسپل نے دروازہ بند کرتے ہوئے اسکول میں پولیس کو بلا لیا۔ان کے مطابق کئی غیرملکیوں نے بھی اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلوانے سے منع کیا اور یہ وجہ پیش کی کہ وہ پہلے ہی ویکسینیشن کرواچکے ہیں تاہم وہ اس کا کوئی ثبوت پیش نہ کرسکے۔عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ چونکہ ملک بھر سے ایسے واقعت سامنے آرہے ہیں لہذا اس بات کی تیاری کی جارہی کہ حکام کو لوگوں کے گھر بھیجا جائے اور انہیں راضی کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جڑواں شہروں میں ٹاسک فورس تشکیل دیئے جانے کے بعد صورتحال میں بہتری کی توقع ہے۔واضح رہے کہ مارچ 2016 میں پولیو پروگرام کی جانب سے سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 46 ہزار 967والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا۔