ہماری پہلی ترجیح پاکستان واپسی کے منتظر،دنیا بھر میں ایئرپورٹس پر پھنسے ہوئے لوگوں کو واپس لانا ہے۔ وزیر خارجہ
وزارت خارجہ میں کورونا کی وبائی سے نمٹنے کیلئے اجلاس منعقد ہوا جس میں بیرون ملک پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا ۔ بدھ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت وزارت خارجہ میں کورونا وبائی چیلنج سے نمٹنے کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میں بیرونی ممالک میں وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی مرحلہ وار وطن واپسی کو ممکن بنانے کیلئے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا ،وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان، ،معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی سید ذوالفقار بخاری، معاون خصوصی برائے نیشنل سکیورٹی ڈاکٹر معید یوسف، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سیکرٹری ہوا بازی ڈویژن حسن ناصر جامی اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے سمیت عسکری حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح پاکستان واپسی کے منتظر،دنیا بھر میں ایئرپورٹس پر پھنسے ہوئے لوگوں کو واپس لانا ہے ،اسی مقصد کیلئے ہم نے وزارت خارجہ میں فوری طور پر کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کیا جو دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ہمارے پاس اس وقت بیرون ملک پاکستانیوں کے مکمل اعداد و شمار موجود ہیں ،ہم نے ٹیسٹ فلائیٹ پر تمام پروٹوکول کو آزمایا تھائی لینڈ سے آنیوالی ٹیسٹ فلائیٹ پر 170 مسافر لائے گئے اور ان سب کو ٹیسٹ کیا گیا الحمد للہ سب کے سب نیگٹو تھے ،ہمیں ایئرپورٹس پر کرونا پازیٹو کیسز کیلئے کوارنٹائین سمیت دیگر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے ،اس وقت بہت سے ممالک میں لاک ڈائون کی وجہ سے فلائٹس آپریشن معطل ہیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ٹیسٹنگ اور کوارنٹائین سہولت کے حوالے سے ہماری استعداد کار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن دوسری طرف ہمیں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد کو بھی مد نظر رکھنا ہو گا ۔اجلاس میں 4 اپریل کو بین الاقوامی فلائیٹس بحال ہونے کی صورت میں، لائحہ عمل مرتب کرنے کے حوالے سے تفصیلی مشاورت ہوئی ، پی آئی اے کی طرف سے اس حوالے سے کی گئی تیاریوں کے حوالے سے شرکا اجلاس کو بریفنگ دی گئی ،اس اجلاس میں متفقہ طور پر سامنے آنے والی تجاویز کو نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔