۔طالبان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ملا اختر منصور کو باضابطہ طور پر تحریکِ طالبان کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا
طالبان کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ملا اختر منصور کو تمام طالبان کی جانب سے سربراہ مقرر نہیں کیا گیا ہے جو کہ شریعت کے قوانین کے خلاف ہے۔ملا منصور کو منتخب کرنے والوں نے قوائد کے مطابق فیصلہ نہیں کیا۔اسلامی قوانین کے تحت جب امیر فوت ہو جاتا ہے تو شوریٰ کا اجلاس بلوایا جاتا ہے اور پھر نیا امیر مقرر کیا جاتا ہے۔طالبان کے ترجمان ملا عبدالمنان نیازی،ذرائع نے بتایا کہ طالبان اپنے شوریٰ اجلاس میں نئے سربراہ کا انتخاب کرے گی۔اس سے قبل طالبان کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ نئے امیر کی نیابت کے لیے دو طالبان رہنماؤں کا انتخاب بھی کیا گیا ہے جن میں سے ایک حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی اور دوسرے طالبان کے قاضی القضاۃ کے منصب پر فائز ملا ہیبت اللہ اخونزادہ ہیں