پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کا عمل شروع
سینٹ میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اپنی نشست بچانے میں کامیاب ہونگے یا نہیں؟ فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کا عمل شروع ہوچکا ہے، پہلا ووٹ سینیٹر حافظ عبدالکریم جبکہ مولانا عبدالغفور حیدری نے دوسرا ووٹ کاسٹ کیا تیسرا ووٹ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کاسٹ کیا جبکہ چوتھا ووٹ رحمان ملک نے کاسٹ کیا ، ایوان بالا میں اس وقت سو سینیٹرز موجود ہیں۔
ووٹنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل پریزائیڈنگ آفیسر بیرسٹر سیف نے ارکان کو ووٹنگ کے طریقہ کار سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی رکن ووٹنگ کے دوران لابیز سے باہر نہیں جاسکے گا،ووٹنگ شروع ہونےسےقبل خالی بیلٹ باکس اراکین کو دکھاکر سیل کیا جائیگا،بیلٹ پیپر پر کچھ لکھنے کی اجازت نہیں ،ورنہ ووٹ منسوخ کر دیا جائے گا اس کے علاوہ قرارداد پر ووٹنگ خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہو گی۔
اپوزیشن کی جانب سے جاوید عباسی پولنگ ایجنٹ کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
ایوان بالا آمد پر مشاہد اللہ خان،شیری رحمان،جاوید عباسی،غفورحیدری نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نشست پرجاکران سےمصافحہ کیا۔
ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے سینیٹر بیرسٹر سیف پریذائنڈنگ افسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف قرارداد پیش کی، اس موقع پر پریزائیڈنگ افسر نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کی اجازت کےلیے 26 ارکان کی ضرورت تھی۔
اسی دوران تحریک کےحق میں اپوزیشن ارکان اپنے بنچز سے کھڑے ہوگئے، جس پر سیکریٹری سینیٹ نے انہیں اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔
تحریک عدم اعتماد کیلئے بلائے گئے اجلاس کا ایجنڈا دو آئٹمز پر مشتمل ہے، تحریک عدم اعتماد کے ایجنڈے میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین دونوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل کی گئی ہے۔ سینیٹ اجلاس میں پہلے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بات ہوگی۔