آج دنیا بھر میں ایڈز سے آگہی کا دن منایا جا رہا ہے ہیومن امیونو ڈیفی شینسی نامی اس مرض کا دن منانے کا مقصد لوگوں کو مہلک مرض کے پھیلاؤ کی وجوہات اور اس سے بچاؤ کے طریقے بتانا ہے
ایچ آئی وی یعنی ایڈز دنیا کا مہلک ترین مرض ہے،،اس میں مبتلا مریض کی بیماری کیخلاف قوت مدافعت ختم ہو جاتی ہے اور نتیجہ ،،معمولی سا بخار بھی جان لیوا ہو سکتا ہے ایڈز کا مرض انتقال خون ،،شیونگ بلیڈز اور دیگر چند طریقوں سے پھیل سکتا ہے لیکن یہ متعدی مرض نہیں ،،اور اس کے مریض کے ساتھ کھنا پینا یا رہنا منع نہیں ،، ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں ساڑھے تین کروڑ افراد ایڈز کا شکار ہیں ،،ان افراد کی بڑی تعداد افریقی ممالک میں بستی ہے ،،دنیا بھر میں ایڈز کے سب سے زیادہ شکار افراد جنوبی افریقہ میں ہیں جن کی تعداد ، ایک کروڑ سے زیادہ بیان کی جاتی ہے ،،نائیجیریا میں ستر لاکھ جبکہ بھارت میں یہ تعداد تیس لاکھ کے قریب ہے ،، مشرق وسطیٰ میں ایڈز کے چوبیس لاکھ مریض ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں یہ تعداد سولہ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے ،،بھارت میں سال دو ہزار بارہ میں ایڈز سے ہونیوالی ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ چالیس ہزار ،،نائیجیریا میں ایک لاکھ اور جنوبی افریقہ میں چونتیس لاکھ تھی،،دنیا بھر میں ایڈز کے زیادہ تر افراد پندرہ سے پینتیس سال کی عمر کے ہیں تاہم کچھ کیسز میں عمر انچاس سال تک بھی ریکارڈ کی گئی ہے،،یورپ میں گیارہ لاکھ ،،شمالی امریکہ میں تیئس لاکھ جبکہ جنوبی امریکہ میں سولہ لاکھ افراد اس موزی مرض کا شکار ہیں ،،ایڈز سے بچاؤ کیلیے اب تک کوئی موثر ویکسین دریافت نہیں ہو سکی ہے اور ماہرین اس سے بچاؤ کا واحد راستہ احتیاط کو قرار دیتے ہیں اور یہی آج کے دن کا پیغام بھی ہے احتیاط اور صرف احتیاط