تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ گئی ہے۔ شیریں مزاری کی بیٹی نے اپنی ہی والدہ کیخلاف بغاوت کا علم بلند کر دیا

)تبدیلی والا نعرہ(ہمیشہ فرنٹ فٹ پر کھیلنے والی کپتان کی سینئرکھلاڑی شیریں مزاری کی بیٹی نے والدہ کےسیاسی مشن کو کلین بولڈ کردیا۔۔ معاملہ کچھ یوں ہے کہ شریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے ٹویٹر پربتایا کہ انہوں نے شیر پر ٹھپہ لگایا ہے۔ بس پھر کیا تھا سوشل میڈیا کے کھلاڑیوں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور تنقید کے باؤنسرز پھینکنا شروع کر دئیے۔ پی ٹی آئی ٹائیگرز نے توپوں کارخ بیٹی کے ساتھ شیریں مزاری کی طرف بھی موڑ دیا اور ان پر بھی تنقید کی خوب گولہ باری کی۔ کپتان کے کھلاڑی جب حد سے گزرنے لگے تو ایمان مزاری نے بھی بال باؤنڈری لائن سے باہرپھینکتے ہوئے پی ٹی آئی والوں کو پاگل ہونے کا طعنہ دے مارا۔ ایمان مزاری بولیں کھلاڑی کہیں پاگل تو نہیں؟ ووٹ انہوں نے ڈالا لیکن گالیاں والدہ کو کیوں دے رہے ہیں۔۔حالات کی سنگینی کا اندازہ لگاتے ہوئے شیریں مزاری نے بھی انٹری ڈال دی اور بیٹی کی سیاسی محالفت کو جمہوریت کا حسن قرار دے دیا، لیکن پی ٹی آئی کھلاڑیوں کی تنقید ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ اگر سیاسی اختلاف پر عدم برادشت کا یہ غلط ٹرینڈ نہ روکا گیا تو نوجوان نسل کے اخلاقیات کا جنازہ سیاسی رہنماؤں کوخود اٹھانا پڑے گا۔۔