بدعنوانی کے خلاف عوام میں شعور اجاگر کرنےاور احتساب کے قوانین پر سختی سے عملدر آمد کی پالیسی مستقبل میں بھی جاری رہے گی، چیئرمین نیب
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے نیب کی آگاہی، بدعنوانی کے خاتمے اور پالیسی پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی نیب ہیڈ کوارٹرز میں صدارت کی اور انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سے پاک پاکستان ہمارا ایمان ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نیب کی یہ پالیسی مستقبل میں بھی جاری رہے گی اور نیب کی آگاہی بدعنوانی کے خاتمے اور قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں نیب نے مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں، میڈیا، سول سوسائٹی سمیت معاشرے کے دیگر طبقات کو مہم میں شامل کیا ہے تاکہ بدعنوانی کے خلاف عوام اور بالخصوص کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباءکو آگاہی فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات کی جانب سے وصول ہونے والے مثبت فیڈ بیک کے مطابق بدعنوانی سے پاک پاکستان ہمارا ایمان کے حوالے سے شروع کی گئی مہم انتہائی کامیابی سے جاری ہے اور اس کی کامیابی میں نیب کے میڈیا ونگ نے بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے. انہوں نے کہا کہ نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کے خلاف جاری موثر حکمت عملی ’احتساب سب کے لئے جاری ہے‘ اور آج نئے ملک کا ایک معتبر اور قابل فخر ادارہ بن چکا ہے۔ پلڈاٹ، مشال پاکستان، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور ورلڈ اکنامک فورم سمیت کئی قومی و بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس اور سروے بھی نیب کی کارکردگی کے معترف ہیں۔ نیب نے بدعنوانی کے خلاف نہ صرف اپنے دروازے عام شہریوں کے لئے کھولے ہیں بلکہ ان سے شکایات وصول کرنے کی شرح میں اضافہ کے لئے بھی اقدامات کئے ہیں اور نیب کو 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئی ہیں جن کا سکروٹنی کمیٹی میں تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے جس کے بعد 1713 شکایات کی تصدیق کے بعد ان پر تحقیقات کی گئیں اور 877 انکوائریوں جبکہ 227 انویسٹی گیشنز کی جا رہی ہں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب سب کے لئے کی پالیسی کے تحت نیب نے نہ صرف ایک سال کے دوران 503 ملزمان کو گرفتار کیا ہے بلکہ بدعنوان عناصر سے 2580 ملین روپے کی رقم برآمد بھی کی ہے جو کامیابی کا ایک بڑا ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے ریکور کرائی رقوم سینکڑوں متاثرین کو واپس کی گئی ہیں جن میں کچھ حکومت کے محکمے بھی شامل ہیں اور نیب کے کسی بھی ملازم، اہلکار یا اعلیٰ حکام کو ایک روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے کئے جانے والے بلاتفریق اقدامات سے بدعنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز بن چکا ہے۔