ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر 100 دن تو کیا 100 سال میں بھی نہیں کرسکتے،نفیسہ شاہ
پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی نے کہا ہے کہ کل یوم تاسیس جلسے میں ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو نے پاکستان تحریک انصاف کے 100حکومت کا جائزہ لیا ہے ، ہم نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس کا نام 100 دن کے 100 جھوٹ ہے ، پی ٹی آئی نے 100 دن میں 100 یوٹرن لئے ہیں ، پی ٹی آئی نے 100 دن کے پروگرام پر کتنا عمل کیا، یہ نہیں بتایا کہ کتنا عمل کیا بلکہ 420 چالبازیاں مزید بتائی گئی ہیں ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سکھر پریس کلب میں کانفرنس کرتے ہوئے کیا سیدہ نفسیہ شاہ جیلانی کا مزید کہنا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر کیسے ملیں گے، 100 دن تو کیا 100 سال میں بھی نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایسا ماحول پیش کیا جسے ہم یو ٹوپیا کا نام دیتے ہیں، یو ٹوپیا میں سب سکون سے رہتے ہیں، خان صاحب نے بیگم کا شکریہ ادا کیا کارکنوں کا نہیں کیا، آپ وزیراعظم ہو، یاد دلانے پر بیگم کا شکریہ ادا کیا،پورا ملک بھولا ہوا ہے کہ آپ وزیر اعظم ہیں، ان کے خطاب کے بعد روپے کی قدر گر گئی، ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی نیت شاید درست نہیں وہ صحیح نہیں بلکہ غلط راہ پر جارہے ہیں، معیشت، گورننس سمیت کہیں بھی بہتری نہیں، احتساب کمیش کے پی کے کا کیوں بند کیا گیا، علیمہ خان صاحبہ کی منی ٹریل بتائی جائے، معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کردی، انقلاب لانے کی بات کی، مہنگائی کا انقلاب آیا، 200 ارب ڈالر کا ذکر کیا الیکشن سے پہلے اور الیکشن کے بعد، واپس لانے کا کہا، مگر یو ٹرن لے لیا، اب کہتے ہیں 10 ارب ڈالر ہیں، 370 بلین کی پراپرٹیز بیرون ملک ہے، اس کے لئے کیا کیا، 28 ہزار ایکڑ بچانے کی بات کی، غریبوں کی زمین چھینی، غربت کے بجائے غریب مٹاؤ پروگرام شروع کردیاہے ، بنی گالی کی زمین 28 ہزار ایکڑ میں شامل ہے یا نہیں، کرپشن کے نام پر اپوزیشن کو کچلا گیا تو عوام بھرپور مزاحمت کرینگے ،انہوں نے کہا کہ احتساب ہونا چاہیے مگر احتساب سب کا ہونا چاہیے، آپ کا دہرا معیار ہے، حتساب کی بات کرتے اور اپنا احتساب کمیشن بند کردیتے ہیں، وضاحت دیجیے، کیا کے پی کے میں کرپشن ختم ہوگی ،ہر جعلی اکاؤنٹ پی پی سے منسوب، نااہل جہانگیر ترین کا بھی جعلی اکاؤنٹ ہے، علیمہ خان کی چوری پکڑی گئی، علیمہ خان کی پراپرٹی پر کیا ہوا ایف آئی اے جواب نہیں دیتی، وزیراعظم، کابینہ سلیکٹد اور اب احتساب بھی سلیکٹڈ ہورہا ہے، حکومت کے احمقانہ فیصلوں اور اقدامات پر اس طرح کی رپورٹ لائینگے، کراچی سندھ کا دارالحکومت ہے، وفاق صوبے کو مالی امداد دے سکتی ہے، وفاق و صوبے کی شراکت سے کراچی میں پروگرام چل رہے ہیں، کراچی کا سب سے اہم منصوبہ کے 4 پانی کا ہے اگر ہمدردی ہے تو بجٹ جلد جاری کیا جائے۔